ایک واجبی شکل و صورت اور متوسط گھرانے کے تجربہ کار اور کہنہ مشق ڈرائیور کو اعلیٰ ظرف اور بڑے دل والے امیر و کبیر  مالکان کی ضرورت ہے

جو انٹرویو دینے کے لیے آتے وقت خود سے ہی اپنے ہاتھ پر دو ماہ کی ایڈوانس تنخواہ رکھے گلی محلے سے ڈرائیور کا گھر پوچھتے پھریں۔

ایسے مالکان جو گاڑی کے نقصان کی صورت میں ڈرائیور کو قصور وار ٹھرانے کے بجائے قسمت کا لکھا ہونے پر زیادہ یقین رکھتے ہوں.

جو یہ بھی سمجھتے ہوں کہ ڈرائیور کا کام گاڑی ڈرئیو کرنا ہے اُسے دھونے کا کام دھوبیوں کا ہے.

جو اپنے ملازمین کو غلطی کا پُتلا سمجھتے ہوں اور اُن کی چالیس غلطیاں روزانہ معاف کرنے کے عادی ہوں.

جنہیں اپنے گھر پر یا خاص طور پر کِسی دعوت میں اکیلے کھانا کھانے کی عادت ہی نہ ہو اپنے میزبانوں کو پکڑ پکڑ کر سمجھانے والے ہوں کہ ایک غلطی کے پُتلے اور ڈرائیور قِسم کی چیز اُن کی گاڑی میں بھی موجود ہے بلکہ یقین دلانے والے ہوں کہ وہ اِس قسم کا کھانا بھی کھا لیتی ہے جو آپ نے ہمارے لیے بنایا ہے انہیں شک کی صورت میں اُن کے سامنے ہم سے زور زبردستی کھلانے کی مشق اور ڈرامہ بھی کرانے والے ہوں۔

وہ یہ بھی یاد رکھنے والے ہوں کہ غلطی کے اِس پُتلے کی ایک ساتھن اور اِن دونوں کی چند غلطیاں گھر پر اِس غلطی کے پُتلے کا انتظار کر رہی ہوتی ہیں۔ اُن کا انتظار ختم کرنے کے لیے اِس غلطی کے پُتلے کو چھُٹی بھی درکار ہوتی ہے۔

نوٹ: جو مالکان ان میں سے ایک بھی شرط پر پورے نہ اترتے ہوں وہ رابطہ کرنے کی ذرہ برابر بھی تکلیف نہ کریں۔

وہ بے شک خود ہی اپنی بیگم کے ڈرائیور بننے کی ، صحیح گاڑی چلاتے ہوئے بھی اُن کی جھاڑیں سننے کی اور خود ہی اپنی گاڑی چلاتے رہنے کی تیہری ٹینشن میں مبتلا رہیں۔ سانوں کی ، ساڈہ ذمہ دوش پوش۔

انٹرویو میں پاس ہونے والے مالکان کے لیے یہ بندہ ناچیز اپنا دل اُن پر اور اپنی جان اُن کے بچوں پر قربان کیے بغیر کسی بھی صورت اپنی غلطیوں کے پاس اپنے گھر واپس نہیں لَوٹے گا اور نہ ہی اپنی ساتھن کے ساتھ مل کر اپنی غلطیاں دھرائے گا۔ گارنٹی بہت بڑی ہے بے شک لکھوا لیجیے گا اگر ساتھن مانے تو۔

Share.

1 Comment

Leave A Reply

shop